Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak - Farhan Speak

Thursday, September 7, 2023

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak


Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels
Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak



 ناول : زنا ایک قرض ہے۔

نیو اٸیر سپیشل۔

تحریر : بشریٰ شیخ

قسط نمبر : 8


ضحک جیسے جیسے وہ ویڈیوز دیکھتی جارہی حیرت سے اس کی آنکهيں کھلتی جارھی تھی ایک ویڈیو دیکھنے کے بعد اس نے موبائل ساٸیڈ پہ رکھ دیا

وہ کانپ رہی تھی


اتنے میں میسینجر پہ ہی ڈیول کی کال آنے لگی


ڈڈ ڈیول وو وہ ۔۔۔۔ اس سےبولا نہیں جارہا تھا


جان ریلیس ہوجاٶ۔۔۔ پریشان نا ہو وہ اس کو تسلی دینے لگا


اب نہیں بھیجنا مجھے یہ سب ضحک نے کہا


اوکے اوکے نہیں بھجتا۔۔۔ جو چیز میری جان کو پسند نہیں میں نہیں کرنگا۔۔۔ ٹھیک ہے۔۔؟


ہا ہاں۔۔۔ وہ بس اتنا بول پاٸی


صحیح کہتی ہے تمہاری اماں سچ ابھی تمہاری شادی نہیں ہونی چاہیے۔۔۔ تم تو ویڈیو دیکھ کے ہی ڈر گٸ

چلو تم ریسٹ کرو۔۔۔ لگتا ہے ابھی تم بات نہیں کرسکتی اس نے کال کاٹ دی


کچھ دیر پرسکون ہونے کے بعد ضحک نے اس سو کال کی لیکن وہ آف لاٸین تھا اتنے دنوں میں کبھی ایسا نہیں ہوا تھا کے وہ آن ہو اور ڈیول آف ہوجاۓ

اس نے نمبر پہ کال کی لیکن ڈیول نے ریسیو نہیں کی ۔۔۔

ضحک کو لگا کے ڈیول اس سے ناراض ہوگیا ہے اس کا دل ڈرنے لگا۔۔۔ یہ اس کا پہلا پیار تھا اور وہ بھی ناراض ہوگیا تھا

کہا تو وہ اس کے ایک ریپلاۓ کے لیے رات جاگتا تھا اتنظار کرتا رہتا تھا


اور اب ضحک کے کال کرنے کے باوجود بھی پک نہیں کررہا

میں نے اس کو ناراض کردیا وہ سوچ کے رونے لگی

 جو ڈیول کہے گا میں وہی کرنگی یہی تو کہا تھا میں نے اس کو اب میں اپنی بات سے کیسے مکر سکتی ہو؟؟

ویسے بھی وہ مجھے پیار کرتا ہے ہم دونوں شادی کرنے والے ہیں تو کیا ہوا اگر وھ مجھے شادی سے پہلے کچھ بتانا سمجھانا چاہتا ہے تو۔۔۔ مجھے اس کی بات ماننی چاہیے


اس نے اپنے دل میں ہی ڈیول ک ہر بات کو درست مان لیا

(ڈیول پلیز مجھ سے ناراض نا ہو۔۔۔ میں تمہاری ہر بات مانو گی۔۔۔ میں وہ ویڈیو بھی دیکھو گی جو تم نے بھیجی ہے۔۔۔ آخر تم نے میرے فائدے کے لیے ہی کہا تھا مجھے سمجھنا چاہیے تھا۔۔۔ پلیز اپنی جان سے ناراض نہیں ہونا۔۔۔) واٸس میسج سینڈ کیا


کچھ ہی دیر میں ڈیول کی کال آگٸ۔۔۔ جان اب تو میں مان گیا اگر پھر سے تم نے مجھے غلط سمجھا تو پھر میں کبھی نہیں مانو گا اس نے احساس جتانے والے انداز میں کہا


نن نہیں اب کبھی ایسا نہیں ہوگا۔۔۔ ضحک نے کہا

پھر اس نے ضحک کو اور ویڈیوز سینڈ کی اس وعدے کے ساتھ کے وہ سب دیکھے گی۔۔۔ پھر وہ ضحک سے پوچھے گا ورنہ اس بار ناراض ہوا تو وہ نہیں مانے گا


ضحک نے حامی بھر لی کیونکہ وہ اپنے پیار کو ناراض نہیں کرسکتی تھی

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏


ڈیڈ موم وہ چیختی ہوٸی گھر میں داخل ہوٸی

اور اپنے والدین کے کمرے کا دروازہ زور زور سے پیٹا


فریدہ جلدی سے آٸی۔۔۔ یااللّٰہ خیر کیا ہوا ہے۔؟ تم تو مادخ کے ساتھ گٸ تھی۔۔


اس نے ماں کو اور ان کی بات کو نظر انداز کیا

کمرے میں فرید کے سامنے جا کھڑی ہوٸی

ڈیڈ ابھی اور اسی وقت حیات انکل کو کال کریں میری اور مادخ کی شادی کا بولیں


پر بیٹا ابھی تو رات کے گیارہ بج رہے ہیں میں صبح کال کرونگا


نو ڈیڈ ۔۔۔ابھی اور اسی وقت کال کریں وہ چیخی


ٹھیک ہے بیٹا میں ابھی کال کرتا ہو۔ فریدہ اس کو بیٹھاٶ پانی پلاٶ

اور  حیات کا نمبر ملا کے کان سے فون لگایا

ہیلو حیات سوری یار اس وقت تنگ کیا۔۔۔ یار وہ ۔۔۔۔ اس کی بات منہ میں ہی رہ گٸ۔


ثمامہ نے ان سے موبائل جھپٹا انکل ڈیڈ تو فارمیلٹیز میں لگے رہے گے

مجھے یہ بتانا تھا کے دو دن بعد میری اور مادخ کی شادی ہے

جس میں سے آج کا دن تو گیا اب بچا کل کا دن جو تیاری کرنی ہے کرلیں۔۔ کہہ کے وہ فون بیڈ پہ پھنکتی ہوٸی اٹھ کھڑی ہوٸی


بیٹا شادی ؟؟ وہ بھی اتنی جلدی؟؟ فریدہ نے کہا


کیو آپ کو کوٸی پرابلم ہے؟؟ جب مجھے کوٸی اشو نہیں تو کسی کو نہیں ہونا چاہیے

بلکہ پ لوگوں کو خوش ہونا چاہیے کے آپ کی بیٹی کی شادی ہے۔۔

راٸیٹ ڈیڈ؟؟ اس نے پلٹ کے باپ سے تصدیق کی۔۔۔


ہا ہاں بیٹا۔۔۔ وہ تو کچھ بول بھی نا سکے


گڈ۔۔ تو ایسے ہی سماٸل کرتے رہیں وہ چلی گٸ


فرید یہ کیا کہہ کے گٸ ہے؟؟ اس کے جاتے ہی فریدہ نے پوچھا


کیا پتا فریدہ بیگم۔۔۔ بس میری دعا ہے ہم اس آزمائش میں سرخرو ہو۔۔۔

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels

مادخ جیسے ہی گھر آیا

حمیرا اور حیات اس کے پاس آۓ

ہاۓ میرا گبھرو جوان بیٹا نظر نا لگے اس کو کسی کی حمیرا کے مرچوں سے نظر اتاری


رات کے اس ٹائم اس ڈرامےبازی کی وجہ جان سکتا ہو؟؟ اس نے تنگ ہوتے ہوۓ پوچھا


ارے واہ بیٹا۔۔۔ اب باپ سے بھی ہوشیاری؟؟ وہاں سے پیغام بھیجوا دیا اور ہم سے وجہ پوچھ رہے ہو ؟؟ حیات نے کہا


کہا ں سے اور کیسا پیغام؟؟؟


اپنے سسرال سے شادی کا پیغام۔۔۔ آج تم وہی گٸے تھے نا؟ پہلے ہم سے تو بات کرلیتے ہم نے کون سا انکار کردینا تھا حمیرا نے منہ بنا کے کہا


ممی پاپا مجھے اس بارے میں کچھ نہیں پتا اور نا ہی وہاں ایسی کوٸی بات ہوٸی تھی


خیر شادی تو تمہاری ہونی ہی تھی تو کل کیو نہیں؟ حیات نے کہا

ہم تو خوش ہیں ۔۔۔ ویسے بھی بہو آجاۓ گی گھر میں رونق لگ جاۓ گی


ہاں جو رونق وہ لگاتی ہے آپ لوگوں کو بھی جلد پتا لگ جاۓ گا مادخ کہتا اپنے کمرے میں چلا گیا


ہاۓۓۓۓ اتنی جلدی تیاریاں کسیے ہونگی؟؟ حمیرا نے کہا


مجھے پتا ہے فرید صاحب ہمیں کچھ کرنے نہیں دیں گے۔۔۔ سارا خرچہ وہ خود ہی کریں گے


ارے میں تو اپنی تیاری کی بات کررہی ہو۔۔ پارلر سے ٹائم لینا ہے اور ہاں جوڑا بھی تو لینا ہے اور۔۔۔۔


تم دلہن نہیں ہو جو اپنے  سجنے سنورنے کے لیے پریشان ہورہی ہو حیات نے غصے سے کہا


میں دولہا کی ماں تو ہو آخر و میرا ایک ہی بیٹا ہے سارے ارمان پورے کرونگی اپنے وہ بولتی ہوٸی چلی گٸ


بیوقوف عورت۔۔۔ اس بڑھاپے میں اتنا سج کے قربانی کی بھینس لگتی ہے حمیرا کے جانے کے بعد وہ بڑبڑایا

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels

وہ روم میں آکے لیٹ گیا

اس کو وہی لڑکی اور وہ منظر یاد آنے لگا

غصے سے اس کی آنکھیں لال ہوگٸ

موبائل پہ کال آنے لگی

بنا دیکھے فون کان سے لگایا


ڈارلنگ کیسا لگا میرا سرپراٸز؟؟ اب تو ہم ایک ہو جاٸیں گے پھر تو تم مجھ سے دور نہیں بھاگو گے؟؟

ثمامہ کی آواز پہ وہ اٹھ کے بیٹھا


مجھے اندازہ نہیں تھا اپنی بات نا ماننے کے لیے تم یہ چال چلو گی


تمہارے لیے میں کسی بھی حد تک جاسکتی ہو۔۔ اگر اس وقت میری بات مان لیتے تو جب تم کہتے تب ہی ہماری شادی ہوتی

لیکن تم تو ایک کس کے لیے بھی شادی شادی بول رہے تھے اس لیے میں نے سوچا کیونکہ ہم اب شادی کرہی لیں


تمہیں لگ رہا ہے شادی کے بعد تم مجھے پاسکو گی؟؟

تو ثمامہ فرید یہ تمہاری بھول ہے۔۔۔ نا تو میں تمہیں دل سا اپناٶ گا اور نا ہی اپنی گھٹیا حرکتوں سے تم میرا پیار حاصل کرسکو گی۔۔۔۔


دیکھتے ہیں مادخ حیات۔۔۔ ایک خوبصورت جوان لڑکی نکاح کے بندھن میں بندھ کے تمہارے سامنے آٸے گی تو تم کب تک نہیں ڈگمگاٶ گے؟؟

چیلنج اس نے حقارت سے کہا


ثمامہ فرید چیلنج مت کرنا کیونکہ تم تھک جاٶ گی مگر میں اپنی بات سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا


تو پھر مجھے کل کا انتظار رہے گا جب میں تمہیں پست ہوتا دیکھ سکو ثمامہ نے کہا


پھر تو تمہارے سے زیادہ کل کا انتظار مجھے ہونا چاہیے کیونکہ کل ایک لڑکی کا مغرور ٹوٹنے والا ہے مادخ نے اس کا مذاق بناتے ہوۓ کہا


مادخ کو ہنستا سن کے ثمامہ نے موبائل دیوار میں دے مارا وہ بہت حصوں میں تقسيم ہو چکا تھا

کل ملتے ہیں مادخ حیات

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

جاری ہے


Zina Ek Qarz Hai Novel Part 8 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels

No comments:

Post a Comment