Zina Ek Qarz Hai Novel Part 7 by Bushra Sheikh | Fahan Speak - Farhan Speak

Thursday, September 7, 2023

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 7 by Bushra Sheikh | Fahan Speak


 Zina Ek Qarz Hai Novel Part 7 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels
Zina Ek Qarz Hai Novel Part 7 by Bushra Sheikh | Fahan Speak
 
 

 ناول : زنا ایک قرض ہے۔

نیو اٸیر سپیشل۔

تحریر : بشریٰ شیخ

قسط نمبر : 7


مادخ نے ثمامہ کو شاپنگ کروائی اور اس کی پسند کے حساب سے اینگیجمنٹ رنگ بھی لے کے دی جو اب وہ اپنی انگلی میں پہن سکتی تھی

اب وہ ڈنر کے لیے ایک ہوٹل میں بیٹھے ہوۓ تھے


مادخ اٸی ایم سو ہیپی اس نے خوش ہوتے ہوۓ کہا

آٸی لو یو وہ مادخ کے گلے لگ گٸ


سامنے ٹیبل پہ بیٹھی لڑکی نے ان دونوں کو دیکھا پھر اپنے سامنے بیٹھے لڑکے سے کہنے لگی

دیکھو تو ان دونوں کو کیسے پبلک پلیس پہ ایسی حرکتیں کررہے ہیں مجھے یہ سب بلکل پسند نہیں


شاید مادخ نے اس لڑکی کے چہرے کے تاثرات دیکھ لیے تھے یا پھر اس کے ہلتے گلابی ہونٹ پڑھ چکا تھا

اس نے فورن ثمامہ کو دور کیا اور کہا کے جاکے سامنے والی چیٸر پہ بیٹھے


مادخ ایسے بیٹھا تھا وہ لڑکی اور وہ آمنے سامنے تھے

جبکہ ثمامہ اور اس لڑکے کی پیٹھ تھی ایک دوسرے کی طرف


اب وہ خاموشی سے اپنے کھانے میں مگن تھے


✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 7 by Bushra Sheikh | Fahan Speak

میرال اور عرزم دونوں ہوٹل میں ملے تھے وہی بیٹھے باتیں کررہے تھے

اور کھانا کھا رہے تھے کے اچانک سے کوٸی مرچوں والی چیز میرال کی آنکھ میں گٸ آآآآآ عرزم میری آنکھ میں کچھ چلا گیا


عرزم اٹھ کے اس کے پاس آیا ٹشو سے اس کی آنکھ صاف کی

اب ٹھیک ہے؟؟


نہیں ابھی بھی بہت جلن ہورہی ہے وہ رونے لگی


تو عرزم اس کے سامنے کھڑا ہوگیا اور بہت قریب سے اس کی آنکھ میں پھونک مارنے لگا


کھاناکھاتے ہوۓ اچانک ایک لڑکے ک نظر ان پہ گٸ تو سامنے بیٹھے لڑکے کو ایسا لگا کے وہ دونوں کھڑے کس کررہے ہیں

کوٸی بھی دیکھتا اس کو ایسا ہی لگتا

اس نے غصے سے ان کو دیکھا اور نظریں نیچے کرلی

یہ آج کی نوجوان نسل پتا نہیں کہا جارہی ہے؟؟ سرِعام ہی اپنے ماں باپ کا نام ڈبو رہے ہیں یہ لوگ اس ان نے غصے سے کہا


تم بھی تو آج کل کے لڑکے ہو ثمامہ نے کہا


ہاں لیکن ان جیسا نہیں اس نے ایک بار پھر ان دونوں کی طرف دیکھا


ثمامہ نے پلٹ کے دیکھا جہاں ایک لڑکا لڑکی کھڑے کس کا منظر پیش کررہے تھے

کم آن مادخ اب تم اتنے بھی بڈھے نا بنو۔۔۔۔

وہ تو تم ہی مجھ سے دور بھاگتے ہو ورنہ ہم بھی اپنے پل ایسے ہی یاد بنا سکتے ہیں


اوہ ریٸلی تمہیں وہ سب ٹھیک لگتا ہے؟؟ وہ بھی شادی سے پہلے؟؟ مادخ نے کھانے کی پلیٹ پیچھے کی اور چیٸر سے آگے ہوکے پوچھا


ہاں مجھے تو کوٸی براٸی نظر نہیں آتی جب پیار کرتے ہیں تو لوگو کو دیکھاٸیں کے ہم کتنے اچھے کپل ہے


آٸی تھنک ہمیں چلنا چاہیے کیونکہ اگر ہم اس ٹوپک پہ بات کرنے لگے تو تمہارا موڈ خراب ہوجاۓ گا اور میں ایسا بلکل نہیں چاہتا

مادخ نے کہا اور اٹھ گیا

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 7 by Bushra Sheikh | Fahan Speak

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏


میرال بیٹھ چکی تھی عرزم اٹھ کے کسی کام سے گیا تھا

جب مادخ اور ثمامہ اسکی ٹیبل کے پاس سے گزرے


کیوٹ گرلر نا مادخ؟؟ میرال کو دیکھ کے بولی

بیہودہ لوگ۔۔۔ مادخ نے اتنی زور سے کہا کے آس پاس کے لوگوں نے بھی سن کے اس کی طرف دیکھا


میرال کو اس کی بات کا مطلب سمجھ نہیں آیا پھر اس نے دو تین ٹیبل پہ بیٹھے لوگوں کو دیکھا اس کو ان کا دیکھا عجیب سا لگا وہ اٹھ کے باہر کی طرف بھاگی

بےساختہ اس کی آنکهوں سے آنسو نکلنے لگے

اس نے مجھے بیہودہ کیوں کہا؟؟ جبکہ میں تو اس لڑکے کو جانتی بھی نہیں۔۔۔۔ تو پھر کیو؟؟ وہ خود سے سوال کررہی تھی

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏


مادخ نے ثمامہ کو اس کے گھر چھوڑا

مادخ جانے لگا جب اچانک ثمامہ نے اس کو اپنی طرف کھینچا

یہ اتنا اچانک ہوا کے مادخ اور ثمامہ کےچہرے ایک دوسرے کے بہت قریب تھے


ثمامہ نے آنکهيں بند کرلی

مادخ کس می۔۔۔ اس نےکہا


مادخ غصے سے اس کو دیکھ رہا تھا

آر یو میڈ؟؟ ایسے ہی کھڑے کھڑے وھ چیخا


ثمامہ نے آنکهيں کھولی اور اس کی آنکهوں میں دیکھ کے بولی

یس آٸی ایم۔۔۔۔ کم آن کس می ۔۔۔ اپنے ہونٹوں پہ انگلی رکھ کے بولی


مادخ نے اس کو دھکا دیا۔۔۔ تمہیں آرام کی ضرورت ہے کہہ کے وہ کاڑی میں بیٹھا اور چلا گیا


آآآآآآآآ مادخ۔۔۔۔ تم سمجھتےکیا ہو خود کو۔۔۔ لو کلاس کہی کا

اب دیکھو میں کیا کرتی ہو

ویٹ اینڈ واچ

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏


ضحک کی اس ڈیول سے باتیں ہونے لگی روز رات کو وہ ایسے ہی دیر تک میسج پہ باتیں کرتے تھے

وہ دونوں ایک دوسرے سے بات کیے بنا سوتے نہیں تھے یا یہ کہہ لو وہ پوری رات ایسے ہی جاگ کے گزارتے تھے

ضحک کو ڈیول پہ اعتبار تھا وہ اس کو چاہنے لگی تھی


ڈیول پیار کسے کہتے ہیں؟؟


پیار؟؟ دو لوگ جب ایک دوسرے کے بغیر رہ نہیں سکتے اس کو پیار کہتے ہیں

خیر تو ہے تم کیوں پوچھ رہی ہو؟؟


ڈیول مجھے لگتا ہے مجھے آپ سے پیار ہو گیا


سچ میں؟؟ میں بھی تمہیں یہی بتانے والا تھا لیکن ڈر رہا تھا کے کہی تم میری بات کا غلط مطلب نا نکال لو۔۔۔

میری جان میں تو تمہیں بہت پہلے سے چاہنے لگا تھا


ہیں ڈیول؟؟ مجھے بھی خوشی ہے کے میں نے جس کو پیار کیا وہ بھی مجھ سے پیار کرتا ہے


ڈول اب میں تمہارے بنا نہیں رہ سکتا۔۔۔ میں چاہتا ہوں کے ہم جلدی سے  ایک ہو جاںٸں


لیکن ڈیول میرے گھر والے ابھی میری شادی نہیں کریں گے

کہے گے کے میں ابھی بہت چھوٹی ہو۔۔۔ اور پڑھاٸی بھی پوری نہیں ہوٸی میری


ہہمم چلو کچھ سوچتے ہیں۔۔۔ ویسے اتنی بھی چھوٹی نہیں ہو۔۔۔ سترہ سال کی ہو اور تم نے بتایا تھا تمہاری بہن کی شادی پندرہ سال کی عمر میں کردی تھی


ہاں لیکن وہ تو ابا نے کی تھی اماں تو سخت خلاف تھی وہ کہہ رہی تھی سے اتنی سی عمر میں لڑکی کو سمجھ نہیں ہوتی گھر کیسے سنبهالنا ہے شوہر کے حقوق و ضراٸض کا بھی سہی سے پتا نہیں ہوتا


جان وہ سب میں سیکھا دونگا تم چھوٹی ہو لیکن مجھے سب پتا ہے

جیسا میں کہو ویسا ہی کرو۔۔۔ پھر تمہاری اماں ہماری شادی کروا دیں گی

دیکھو میں کچھ ویڈیوز بھیج رہا ہو وہ دیکھنا پھر تمہیں بھی میاں بیوی کے رشتے کا پتا چل جاۓ گا


ٹھیک ہے ڈیول جیسا تم کہو گے ویسا ہی کرو گی کیونکہ میں بھی تم نے بہت پیار کرتی ہو


پھر ڈیول نے اس کو ویڈیوز سینڈ کی

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏


جانی آج کا کیا پلان ہے؟؟ شہباز نے کہا


وہی جو روز کا ہوتا ہے ش*ر*ا*ب ہم اور لڑکیاں جانی نے کہا


یار کچھ نیا کرتے ہیں سکندر نے کہا روز کی وہی شکلیں دیکھ کے بور ہوگیا ہو


تو فک نا کر اس نیو آٸیر پہ نٸی والیوں کی دیدار کروا دیں گے تجھے۔۔۔ ایک سے بڑھ کے ایک ہے جانی نے کہا


سچی میں؟؟ یار اب تو دل مچل رہا ہے شہباز نے سینے پہ ہاتھ پھیرتے ہوۓ کہا


یار یہ جو خود آکے چمٹی ہے مجھے ان کے سخت الجھن ہوتی ہے مجھے تو وہ پسند ہیں جو انچھوٸی ہو جن و پہلے بہالایا پھلایا جاۓ پھر ان کو اپنی طرف کھینچا جاۓ

یار تھوڑے ہاتھ پیر تو مارتی لیکن ان کے ساتھ ایسا لگتا ہے جو محنت کی وہ وصول ہوگٸ ہاہاہاہاہاہا جانی نے قہقہ لگاتے ہوۓ کہا


یار تو بڑا ک*م*ی*نہ ہے


کمال نے پیچھے سے آکے کہا


شکریہ جانی نے سر خم کیا تو دوستوں یہ نیو اٸیر ہم کبھی نہیں بھولے  گے سب ہسنے لگے

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

جاری ہے

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 7 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels

No comments:

Post a Comment