Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak - Farhan Speak

Monday, September 4, 2023

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak


  
Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels
Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak
  



 ناول : زنا ایک قرض ہے۔۔

نیو اٸیر سپیشل۔

تحریر : بشریٰ شیخ

قسط نمبر : 4


میری گڑیا کہا ہے؟؟ سلیمہ نے گڑیا کو آواز دی

کیا ہے اماں ابھی سکول سے آٸی تھی کے کھانا کھاکے سونے لیٹی تھی اس نے منہ بناتے ہوۓ کہا

دیکھ میں تیرے لیے کیا لاٸی ہو انہوں نے پیار سے کہتے ہوۓ ایک ڈبہ اس کے سامنے کیا

ہاۓۓۓۓۓ امااااااں موبائل!!!!!! اس نے چیخ کے کہا

لیکن جب قریب سے ڈبہ دیکھا تو منہ بنا لیا مجھے نہیں لینا یہ


کیا ہے گڑیا؟؟ پہلے موبائل کی رٹ لگا رکھی تھی اور اب جب لادیا تو منہ بنا رہی ہے سلیمہ کو غصہ آیا

اماں تو اس کو موبائل کہتی ہے سادہ سا بٹنوں والا۔۔۔۔ بیکار سا

مجھے تو بڑا ٹچ والا چاہیے یہ ماچس کی ڈبی نہیں


گڑیا اب رکھ لے اسے ہی میں نے کمیٹی والی رشیدا سے کہا تھا اس مہینے کمیٹی مجھے دے دے میں نے گڑیا کے لیے موبائل لینا ہے تو کہنے لگی

سلیمہ کیو تو بندھی رقم اس موبائل کے پیچھے خراب کررہی ہے؟؟ میرا پیٹا جس دکان پہ جاتا وہاں قسطوں پہ چیزیں ملتی تو وہی سے موبائل لے لینا ایسے یہ رقم بھیمحفوظ رہے گی اس سے گڑیا کے جہیز کی کوٸی چیز آجاۓ گی سلیمہ نے پوری تفصيل بتاٸی

سچ میں داٸی کی بہو بھی ان کے جیسے اچھے مشورے دیتی ہے اس نے اپنی سوچ میں کہا

کیا ہوا ہے؟؟؟ عرزم کی آواز آٸی


بھاٸی گڑیا روتے ہوۓ بھاٸی لپٹ گٸ میں نے اماں کو موبائل کا کہا تھا اور انہوں نے یہ ماچس کی ڈبی لاکے دے دی

مجھے یہ نہیں بڑا والا چاہیے اس نے مسلسل روتے ہوۓ کہا

نا میرا بچہ ایسے نہیں روتے عرزم نے گڑیا کا چہرہ صاف کیا بھاٸی ہے نا وہ لاکے دے گا اپنی گڑیا کو اچھے والا موبائل

وہ بہن کے لاڈ اٹھا رہا تھا


تم کرو اس کے نخرے پورے میں یہ رشیدا کو دے کے آتی ہو۔۔۔۔ بیکار میں ہی اٹھالاٸی تھی سلیمہ بولتی ہوٸی موبائل اٹھاکے واپس کرنے چلی گٸ

اماں کے آتے ہی میں اپنی گڑیا کو بازار لے کے جاٶ گا میری گڑیا جس فون پہ ہاتھ رکھے گی ہم وہی لے گے عرزم نے کہا


سچی بھاٸی؟؟ سب سے اچھے بھاٸی ہو آپ وہ بھاٸی کے گلے لگ گٸ

تیرا باپ تو ہے نہیں تو اب میں اس بچے کو کیسے پالو گی؟؟ سلیمہ کی آواز عرزم کے کانوں میں گونجی

اماں تم یہ سمجھو آج سے میں ہی اس کا باپ ہو۔۔۔ میرے ہوتے ہوۓ اس کو کھبی کسی چیز کے لیے رونا یا ضد کرنا نہیں پڑے گی یہ میڑی گڑیا ہے ماضی کی یاد عرزم کی آنکهيں نم کرگٸ


✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak

صبح میرال کی آنکھ کھلی اس نے موبائل اٹھایا جس میں ایک دو نہیں لاتعداد میسیجز تھے

جو کے اس کی دوستوں کے تھے۔۔۔ کل رات پارٹی کی تصویریں تھیں

سب دوستوں کا ایک گروپ بنا ہوا تھا اسی میں پکس تھی

سب نے ہی اس کی تصاویر کی تعریفیں کی تھی وہ دیکھ کے خوش ہورہی تھی

ان سب دوستوں کے علاوہ ایک انجان نمبر بھی ایڈ تھا

میرال اس انجان نمبر کے میسج پڑھنے لگی


ایک نے لکھا تھا وہاں میرال تمہارا تو کسی سے مقابلہ ہی نہیں ہے تم بہت حسین ہو

اس کے جواب میں انجان نمبر والے نے کہا اگر منہ پہ اتنا مہنگا میک اپ لگایا جاۓ تو کوٸی بھی حسین لگ سکتا ہے

دوسری دوست نے لکھا اس کی ڈریسنگ سینس بھی اچھی ہے

انجان نمبر  پیسہ ہو تو کوٸی اچھے کپڑے خرید سکتا ہے

تیسری دوست نے کہا یار بس بھی کرو وہ یہ سب دیکھ کے غصہ کرے گی


انجان نمبر تم اس سے ڈرتی ہو؟؟ کیا وہ کوٸی چڑیل ہےہاہاہاہاہا

یہ سب پڑھ کے اس کو غصہ آگیا

کون ہے یہ فضول انسان ؟؟ اور کس نے ایڈ کیا ہے اس؟؟؟ موبائل بیڈ پہ پھینکا

ابھی بتاتی ہو میں بغیر میک اپ کے بھی اچھی ہوں پھر موبائل اٹھایا اور یکے بعد دیگر پکس لی اور گروپ میں سینڈ کردی

اوووہیلو تم جو بھی ہو دیکھ لو میں بنا میک اپ کے بھی اتنی ہی حسین ہو


وہ شخص تو شاید اسی بات کی توقع کررہا تھا فورن ہی ریپلاۓ آیا

میڈم جی اتنے فلٹر لگاکے مہنگے موبائل سے لی گٸ تصاویر اچھی ہی آۓ گی


میں نے کوٸی فلٹر نہیں لگایا۔۔۔۔

اس شخص نے ہسنے والا ایموجی بھیجا جیسے اس نے میرال کی بات کا مذاق بنایا ہو

میرال کو اب اور غصہ آیا

گاٸیز ایک گھنٹے میں ہم کل والی جگہ پہ ملتے ہیں اینڈ مسٹر اننون پرسن تم بھی ضرور آنا کہہ کے اس نے اپنے کپڑے لیے اور فریش ہونے چلی گٸ

میرال کا میسج دیکھ کے عرزم مسکرایا جیسے اسے پتا تھا کے یہی جواب آۓ گا

وہ بھی جانے کی تیاری کرنے لگا

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak

ضحک نے جیسے ہی ایف بی آن کی اس کو بہت سی فرینڈ ریکوسٹ آٸی ہوٸی تھی

اسنے سب کی اٸی چیک کی۔۔۔ وہ سب کو ڈیلیٹ کررہی تھی سب کو ہی ریجیکٹ کردیا

اچانک پھر ایک ریکوسٹ آٸی

اس نے ریجیکٹ کردیا ایسے ہی تین چار بار ہوا

ضحک کو ہنسی بھی آرہی وہ ایک شخص کو بار بار ریجیکٹ کرتی وہ بار بار ریکوسٹ سینڈ کرتا

پانچویں بار اس نے اس کی ریکوسٹ کنفرم کرلی وہ دل میں ہنس رہی تھی

اتنے میں اس کو میسج آیا


شکر ہے آپ نے ریکوسٹ ایکسیپٹ تو کی۔۔۔۔ ورنہ تو میں مایوس ہی ہوگیا تھا

ضحک نے میسج پڑھا مسکرانے لگی

پھر کچھ سوچ کے جواب لکھنے لگی۔۔۔ پھر مٹا دیا۔۔۔ ایسے ہی دو تین بار کیا

کے اتنے میں پھر آگے سے میسج آیا


میڈم جو کہنا ہے کہہ دیں ایسے لکھنا مٹانا یہ تو اچھی بات نہیں

ضحک حیران تھی کے اس شخص کو اس کی اس حرکت کا کیسے پتا چلا

اس نے تجسس میں لکھ دیا آپ کو کیسے پتا میں نے میسج لکھ کے مٹادیا؟؟

دل کی باتوں کا دل کو پتا ہوتا ہے


ضحک اس کا میسج پڑھ کے سن ہوگٸ

اس نے موبائل بند کردیا

سیدھی لیٹ گٸ ناچاھتے ہوۓ بھی اسی کا سوچنےلگی

یہ کون ہے؟؟ مجھے میسج کیوں کیا اس نے؟؟

ضحک نے پھر موبائل اٹھایا دیکھا اسی کے میسج تھے


سوری میڈم اگر میری بات کا برا لگا تو

میں تو بس آپ سے ایسے ہی دعا سلام کررہا تھا

ضحک نے میسج پڑھ کے واپس موبائل رکھ دیا

وہ سو چکی تھی لیکن اس کو یہ نہیں پتا تھا کے آگے اس پہ یہ نیند حرام ہونے والی ہے

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak

وہ سب اس وقت ایک فارم ہاٶس پہ موجود تھیں

میرال اپنی دوستوں پہ غصہ ہورہی تھی

کون ہے وہ جو گروپ میں فضول کی بکواس کررہا تھا

کس نے ایڈ کیا اس کو؟؟


میں نے ایڈ کیا تھا کرن نے کہا

کیوں یار ہم اس کو نہیں جانتے پھر بھی تم نے منہ اٹھا کے ایڈ کردیا وہ چیخی

یار بس تم ہی نہیں جانتی اس ہم سب تو عرزم کو بہت اچھے سے جانتی ہیں صبا نے کہا

ہاں یار وہ شفق کے بی ایف کا فرینڈ ہے کرن نے کہا

کل شفق نے کہا بھی تھا اس کے خاص گیسٹ آنے ہیں لیکن تم پھر بھی چلی گٸ


کیا؟؟ بی ایف ؟؟ یارررر مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا اس سب کے بارے میں؟؟ مجھے یہاں آنا ہی نہیں چاہیے تھا۔۔۔

مجھے لگا کے ہم اچھے دوست بن سکتی تھی لیکن اس نے ہاتھ کو اوپر کرتے ہوۓ کہا میرال کو ان کی باتوں پہ غصہ آیا وہ اٹھ کے چلی گٸ


یہ اپنے آپ کو سمجھتی کیا ہے؟؟ شفق نے کہا

اگر تم دونوں ضد نا کرتی تو میں کبھی بھی تمہارے اس فرینڈ گروپ میں نا آتی

اپنے آپ کو بہت پاکباز سمجھتی ہے؟؟ آج کل کے دور میں یہ عام بات ہے۔۔۔۔


یار شفق آہستہ بول اگر اس نے سن لیا تو ہماری یہ عیاشی ختم ہوجاۓ گی کرن نے

کیوں آہستہ بولوں؟؟ میں ڈرتی نہیں اس سے۔۔۔ ویسے بھی اتنے کھلے ماحول کی ہے راتوں کو دیر رات پارٹیز کرتی ہے۔۔۔ کپڑے بھی مفربی پہنتی ہے اور لڑکوں سے دوستی کو برا کہہ رہی ہے. دیکھنا ایک دن خود بھی کسی کے پیچھے مرتی کھپتی پھیرے گی 


تم دونوں اس کو دفعان کرو شفق کمال کو فون کرو کمال شفق کا بواۓ فرینڈ تھا اس سے کہو عرزم کو بھی لاۓ صبا نے کہا

یار وہ تو مجھے اتنا اچھا لگتا ہے صبا نے عرزم کو تصور کرکے کہا

شفق کمال کو کال کرنےلگی


صبا، شفق اور کرن کی دوستی ایف بی پہ ہوٸی تھی

پھر وہ سب ملی اصل میں تو وہ تینوں ہی دوست تھی بس میرال کو اپنی دوستی کے جال پھنسایا تھا

کمال شفق کا بی ایف تھا اکثر وہ ملا کرتے تھے اور اس ملاقات میں ماں باپ کی عزت کو روندتے تھے


کرن اور صبا بھی اکثر ایسے دوست بنا کے چھوڑ دیتی تھی

آج کل ان کی نظر عرزم پہ تھی

میرال سے ان کی دوستی کو ابھی دو ماہ ہی ہوۓ تھے۔۔۔ اور ان دو ماہ میں وہ تینوں اپنی برتھڈے کے نام میرال کو لوٹ چکی تھی

وہ انجانے میں ان کے ہاتھوں لٹ رہی تھی

✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏✏

جاری ہے

Zina Ek Qarz Hai Novel Part 4 by Bushra Sheikh | Fahan Speak, Urdu Novels, Novels, motivational novels

No comments:

Post a Comment